قارئین! حضرت جی کے درس‘ موبائل (میموری کارڈ)‘ نیٹ وغیرہ پر سننے سے لاکھوں کی زندگیاں بدل رہی ہیں‘ انوکھی بات یہ ہے چونکہ درس کےساتھ اسم اعظم پڑھا جاتا ہے جہاں درس چلتا ہے وہاں گھریلو الجھنیں حیرت انگیز طور پر ختم ہوجاتی ہیں‘ آپ بھی درس سنیں خواہ تھوڑا سنیں‘ روز سنیں ‘ آپ کے گھر‘ گاڑی میں ہروقت درس ہو۔
یہ کہانی سچی اور اصلی ہے۔ تمام کرداراحتیاط سے دانستہ فرضی کردئیے گئے ہیں‘ کسی قسم کی مماثلت محض اتفاقیہ ہوگی۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!امید ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے کامل عشق اور رسول اللہﷺ کا کامل عشق عطا فرمائے۔ میں آپ کو پہلی بار خط لکھ رہا ہوں سمجھ نہیں آتی کہ کیسے اپنا حال بیان کروں آپ کا ماہنامہ ’’عبقری‘‘ پڑھنے سے پہلے یکم محرم سے پہلے کی بات ہے کہ میںاپنے دوست کےساتھ ایک دوست کہ پاس گیا جو کہ عامل تھا اور مجھے بھی عامل بننے کا شوق تھا اور وہ عامل بننا بھی صرف پیسے کمانے اور کچھ نفسانی خواہشات پوری کرنے کیلئے تھا۔ میری زندگی غلط طریقوں پر تھی‘ ساری ساری رات غلط فلمیں دیکھنا، غلط دوستوں میں اٹھنا بیٹھنا ‘ غلط جگہوں پر جاکر نفسانی خواہشات کی تکمیل چاہنااور یہاں تک کہ ماہ رمضان کے مہینہ میں بھی ساری ساری رات انٹرنیٹ پر فلمیں اور تصاویر دیکھتا اوراگر کبھی گھر والوں کے زور دینے پر روزہ رکھ بھی لیتا تو کبھی کوئی نماز نہ پڑھتا بلکہ لیٹا موبائل پر فلمیں دیکھ کر وقت گزار لیتا۔والدین کی محنت سے زندگی تھوری سی بدلی‘ کچھ اللہ والوں سے تعلق ہوا مگر وہ ایسے کہ ساری برائیاں کرتا مگر کبھی کبھی اٹھ کر فجر کی نماز بھی پڑھ لیتا‘ محلے میں ایک گھر میں درس ہوتا ‘ اکثر ناپاک حالت میں جاکر وہاں بیٹھ بھی جاتا یعنی کہ میری زندگی نیکی اور بدی کے بیچ میں تھی ہر وقت میرا یہ ہی حال رہتا تھا کبھی نیکی کا کام اور کبھی برائی کا کام ۔ اسی دوران میری شادی ہوگئی‘شادی کے بعد بھی زندگی سنبھل نہ سکی‘لڑکیوں کا پیچھا کرنا‘ باتیں‘ ملاقاتیں‘ کوئی ایسا گناہ نہیں تھا جو میں شادی سے پہلے اور بعد میں نہ کرتا ہوں بلکہ فخریہ دوستوں میں اظہارکرتا۔ جو میری زندگی کا سب سے بڑا گناہ ہوا وہ بھی لکھنا چاہوں گا تاکہ قارئین کو معلوم ہو کہ میں کتنا گرگیا تھا کہ اپنی سگی سالی کو اپنی چکنی چپڑی باتیں سنا کر پھانس لیااور خاموشی سے یہ سلسلہ بہت دیر چلتا رہاحالانکہ وہ بھی شادی شدہ تھی‘ مجھے دین‘ اسلام‘ شریعت کا نہ معلوم تھا نہ معلوم کرنا میرا شوق تھا‘ آخرت میں میرے ساتھ کیا ہوگا کبھی نہ سوچا‘اسی طرح میری شادی کو دس سال گزرگئے اور میرا ایک بیٹا بھی ہے۔بس اسی کشمکش میں زندگی گزر رہی تھی اور گھر میں بہت پریشانی اسی بات کی تھی کہ میری بیوی کو شک ہوگیا تھا ۔ میرا ایک دوست عامل ہے مجھے جب وہ ملا تو میں نے اس سے کہا کہ یار میں بھی عامل بننا چاہتا ہوں‘ حالانکہ میری نیت سراسر غلط ارادوں کی تھی‘ چند منتر میں بھی سیکھ جاؤں گا اور اس کا غلط استعمال کروں گا‘ میری زندگی کی تبدیلی کا شاید یہی راستہ تھا‘ خیر وہ مجھے سکھانے کیلئے راضی ہوگیا پھر اس نے اگلے دن مجھےبلایا میں اگلے دن گیا تو اس نے کہا کہ غسل کرکے پاک کپڑے پہن کرخوشبو لگا کر سارا دن درود پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَایک ہزار مرتبہ روزانہ پڑھنا ہے اور مزید بتایا کہ قریبی بک سٹال پر جاؤ اوروہاں سےا یک رسالہ ملے گا جس کا نام ’’عبقری ‘‘ ہوگا‘ اس کو مسلسل پڑھو‘ ہر ماہ عبقری لینا ہرگز نہ بھولنا۔ یہ درود پاک کا پڑھنا اور عبقری رسالہ تجھے عامل بنادیں گے۔
وہ گناہ چھوٹ گئے جنہیں چھوڑنے کا تصور نہ کرسکتا تھا
میں نے واپسی پر عبقری رسالہ لیا اور اس کو پڑھا تو میرے دن رات تبدیل ہونا شروع ہوگئے اور میں پڑھتا گیا اور میرے اندر برائی ختم ہوتی چلی گئی ۔موبائل سے تمام خرافات ڈیلیٹ کردیں‘بُرے دوستوں کے پاس جانے کا سوچتا تو عجب گھبراہٹ سی ہوتی‘تمام بُرے تعلقات ختم کرڈالے‘ سارا دن درس سنتا روتا‘ سسکتا‘ رب سے معافی مانگتا‘ عبقری تو جیسے میری جان بن چکا تھا‘ اس میں جو لکھاہوتا ایسا لگتا جیسے میرے لیے ہی لکھا گیا ہے‘ عبقری کا ایک ایک لفظ خاص طور پر میرے اعمال سامنے رکھ کر لکھے گئے ہیں۔ یوںمیں نے پچھلی ساری زندگی سے توبہ کی اورعبقری رسالہ میں آنے والے شہرہ آفاق سلسلہ ’’جنات کا پیدائشی دوست‘‘ میں آنے والے اعمال پڑھے‘اسی سلسلہ میں علامہ لاہوتی صاحب کا بتایا ایک خاص عمل مُـحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ اَحْـمَدُ رَسُوْلُ اللہ پڑھا‘بس پھر میں نے اس کو پڑھنا شروع کیا اور اس ترتیب سے کہ ہزاروں کی تعداد میں پڑھا اور بس زندگی بدل گئی اور میرے لیے سارے کے سارے گناہ چھوڑنا آسان ہوگئے جس کا میں کبھی تصور بھی نہیں کرسکتا تھا۔ اس کے بعد دس محرم کے بعد میرا چکر لاہور لگا‘ میری والدہ لاہورمیں تھیں‘
ان کو لینے کے لیے آیا تھا اور آپ سے والدہ کی دوائی بھی لینی تھی‘ شوگر کا مسئلہ تھا لیکن ٹائم نہ ملنے کی وجہ سے ملاقات نہ ہوسکی ‘دوا ہم نے لی اور جب جمعرات آئی اور وہاں پہلی مرتبہ آپ کا درس لائیوسنا پھر تو توبہ کرنے کے باوجود نجانے کیوںزندگی سے نفرت سی ہوگئی اور اتنا کریم اللہ تعالیٰ جب میں نے آپ کے منہ سے سنا پھر زندگی بدل سی گئی تھی اور بیان کے بعد میں نے وہاں آپ کے حکم کے مطابق کشف المحجوب کی سی ڈی بھی لے لی تھی اور برکت والی تھیلی اور روحانی عطر بھی لے لیا اس دن توبہ کرنے کے بعد سے میں نے بالکل گناہ چھوڑ دیے ہیں اور ہر وقت تسبیح کرتا رہتا اور پانچوں نمازیں باجماعت پڑھتا پھر میں نے گھر آکر کشف المحجوب روزانہ ایک بیان سننا شروع کیا اور وہ باتیں اپنے اندر پیدا کرنا شروع کیں۔ میری دو لاکھ کی کمیٹی نکلی تھی‘ وہ ساری رقم میں نے برکت والی تھیلی میں ڈال دی‘ میرا کام بہت اچھا تھا اور اس کے بعد زندگی میں سکون ہوگیا۔ پھر ہر جمعرات انٹرنیٹ پر آپ کا بیان سنتا اور گھر والوں کو بھی اور دوستوں کو بھی سنواتا تھا اور جو جو عمل آپ کرنے کو کہتے الحمدللہ میں کرتا گیا یہاں تک کہ کام کے ساتھ سارا دن اعمال میں گزرتا لیکن جیسے جیسے میں اعمال کرتا گیا اور آپ سے قریب ہوتا گیاجس کے بعدزندگی مزید اعمال پر آگئی۔ زندگی میں عجب مسئلہ چل نکلا‘ باہر پرسکون رہتا‘ اعمال کرنے سے فوائد نظر آتے‘میری بیوی حیران ہوتی کہ اس میں اتنی تبدیلی کیسے آئی‘ مگر پریشان بھی تھی کہ کاروبار دن بدن زوال پذیر ہورہا ہےمیں نے جھوٹ بولنا بالکل چھوڑ دیا ‘ ایک دن میری بیوی نے مجھے قسم دی اور کہا کہ سچ بولنا میں نے کہا کیا پوچھنا ہے سچ بولوں گا اس نے سالی والی بات مجھ سے پوچھی تو میں نے سچ سچ بتا دیا وہ مجھ سے ناراض ہوگئی لیکن پھر اس نے مجھے معاف کردیا‘ اب الحمدللہ! میری زندگی میں سکون و اطمینان پیدا ہوگیا اور ہم خوشی خوشی رہنے لگے۔(ا،ب‘ ڈی جی خان)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں